Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرب کی انتہا

منظر لطیف

کرب کی انتہا

منظر لطیف

MORE BYمنظر لطیف

    تم چارلی کے لفظوں کو اداس ترین کہتے ہو

    شاید تم نے میری کہانی نہیں پڑھی

    اگر کافکا زندہ ہوتا تو مجھ پر ایک افسانہ

    ضرور لکھتا

    مجھے امید ہے چیخوف اور کافکا مل کر

    جنت اور جہنم کی درمیانی

    دیوار پر بیٹھے

    میرے دکھوں کو لکھ رہے ہوں گے

    وہ میرے حالات پر غمزدہ ہوں گے

    اور اپنے افسانے خدا کو سنا رہے ہوں گے

    جگجیت اور مہدی حسن میرے

    غم خدا کے آگے گنگنا رہے ہوں گے

    مارکیز میری زندگی پر

    تنہائی کے سو سال کا دوسرا حصہ لکھ رہا ہوگا

    اور ونسینٹ میری بے رنگ زندگی کو

    اپنے کینوس پر رنگین بنا رہا ہوگا

    یہ سب مل کر کرب کی ایک داستان لکھیں گے

    پھر اسے خدا کی بارگاہ میں

    پیش کریں گے

    تب شاید خدا مجھ پر رحم کے دروازے کھول دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے