تم چارلی کے لفظوں کو اداس ترین کہتے ہو
شاید تم نے میری کہانی نہیں پڑھی
اگر کافکا زندہ ہوتا تو مجھ پر ایک افسانہ
ضرور لکھتا
مجھے امید ہے چیخوف اور کافکا مل کر
جنت اور جہنم کی درمیانی
دیوار پر بیٹھے
میرے دکھوں کو لکھ رہے ہوں گے
وہ میرے حالات پر غمزدہ ہوں گے
اور اپنے افسانے خدا کو سنا رہے ہوں گے
جگجیت اور مہدی حسن میرے
غم خدا کے آگے گنگنا رہے ہوں گے
مارکیز میری زندگی پر
تنہائی کے سو سال کا دوسرا حصہ لکھ رہا ہوگا
اور ونسینٹ میری بے رنگ زندگی کو
اپنے کینوس پر رنگین بنا رہا ہوگا
یہ سب مل کر کرب کی ایک داستان لکھیں گے
پھر اسے خدا کی بارگاہ میں
پیش کریں گے
تب شاید خدا مجھ پر رحم کے دروازے کھول دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.