Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرموں کا پھل

شائستہ حبیب

کرموں کا پھل

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    ہمارے کرموں کا پھل ہمارے سامنے ہے

    بھائی نیکی کرنا پاپ ہے

    تم نے نہیں سنا کہ یہ اگلے وقتوں کی بات ہے

    تم کو دنیا میں رہنے کا ڈھب کب آئے گا جنگلی

    سارے ناطے خوشبوؤں کی طرح نہیں ہوتے

    ان میں دلدلوں کی بساند بھی ہوتی ہے

    معاف کرنا یا معافی مانگنا کوئی اچھا فعل نہیں ہے

    معافی بھلا کس کس بات کی

    عمر ساری گزر جائے گی اور ایک بات کی تلافی بھی نہ ہو پائے گی

    پھر تیز رفتار دنیا میں

    کس کس کا دامن پکڑوگے

    دامن تو خود ہوا ہو گیا ہے

    پھر ہوا کو مٹھی میں بند کرو

    نہیں بکواس

    تم سیدھی سادی زندگی گزارو امید کو کالی سینڈل سے اتنا مارو کہ

    سرخ چاندنی

    کالی سیاہ رات کی طرح ہمارے دکھوں کو اپنے دامن میں سمیٹ لے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے