Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسک

MORE BYافروز عالم

    خامشی ٹوٹ چکی تھی

    چڑھتی عمر کا نشہ

    اب بولنے لگا تھا

    سویا نہیں تھا ابھی کمسنی کا الہڑ پن

    اس کے پیکر کے خطوط

    نفیس طبیعت

    نرم لہجہ

    بولتی آنکھیں

    لمبے گھنے ملائم بال

    اس کے کاندھوں پہ یوں بکھرتے جیسے

    برستی گھٹائیں

    فضا میں اپنا جادو جگانے کو بے قرار ہوں

    میرے اور اس کے

    ہونٹوں کا گلابی پن اب نکھرنے لگا تھا

    ہماری آنکھوں کی سرگوشیاں

    لوگ سمجھنے لگے تھے

    وہ رہائش گاہ جہاں ہم آخری بار ملے تھے

    وہاں عظیم عمارت کھڑی ہے

    میں اب بھی وہاں سے گزرتا ہوں

    تو یوں گماں ہوتا ہے جیسے

    شمیم زلف ہے اب تک بسی فضاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے