کشف
میں اپنی کھوج میں گم تھی
کہ میں کیا ہوں
ازل کے حادثے کا سلسلہ ہوں
یا فقط مٹی کی مورت ہوں
مسخر کرنے والا ذہن ہوں
احساس کی دھیمی سجل آواز ہوں
یا اپنے خالق کی
کوئی ایسی ادا ہوں
جو اسے خود بھا گئی ہے
تمہیں پایا تو یہ جانا
کہ میرا بھی کوئی مفہوم ہوگا
تمہیں کھو کر
مرے مفہوم کی صورت نکھر آئی
فشار بے یقینی نے
وفا کے بعد گنبد میں
ازل کے کرب کی صورت میں
اپنی ابتدا دیکھی
ابد کے آئنے میں
انتہا کا نقش بھی دیکھا
خدا کا عکس بھی دیکھا
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 501)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.