Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشمکش

رچی درولیہ

کشمکش

رچی درولیہ

MORE BYرچی درولیہ

    ہر رات جا کر چھت پہ

    اک ایسا ستارا ڈھونڈھنا

    ممکن ہو جس کا ٹوٹنا

    اپنی نظر کے سامنے

    کچھ دیر تک کر آسماں کو

    تھک چکیں پلکیں گری

    جب کھلی پلکیں تو دیکھا

    آسماں قدموں پے تھا

    وہ کھڑے تھے سامنے

    جن کی تھی دل کو آرزو

    دیکھا اسی پل گر رہا ہے

    ایک ستارا ٹوٹ کر

    اب یہ تھی الجھن کہ ہم

    دیکھیں انہیں یا مانگ لیں

    تھے اسی الجھن میں ہم

    اور سنی آہٹ تبھی

    چونک کر پلکیں کھلیں تو

    دیکھ کر حیران تھے

    رات خوابوں میں گزاری

    کشمکش بھی فضول تھی

    ہر رات کا ہے سلسلہ یہ

    اور نئی امید ہے

    مل جائیں گے ہم تم کہیں

    اور ٹوٹے گا تب ایک ستارا

    اس حسیں پل کا رہے گا

    تا عمر ہم کو انتظار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے