کسیلا ذائقہ
بہ یک جنبش
مری آنکھوں کو پتھر کر دیا جس نے
وہ خنجر کاش
سینے میں مرے پیوست ہو جاتا
رواں ہے
وقت کی سفاک محرابوں کے نیچے
نہر خوں بستہ
سسکتی چیختی تنہا صداؤں کی
میں اب کس کے لیے
گھر کے کھنڈر میں خواب گھر کے دیکھتا جاؤں
زباں پر ہے کسیلا ذائقہ تانبے کے سکے کا
کہاں تک ہر کسی کے سامنے کشکول پھیلاؤں
- کتاب : pushtara (Pg. 98)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.