Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کٹاس

MORE BYاکرام بسراء

    کمال کرتے ہیں عشق والے

    یہ داستاں ہے قرون اولی سے پیشتر کی

    جب ایک لڑکی سے دیوتا نے بروگ پایا

    تو آنسوؤں کا محل بنایا

    یہ عشق تھا سو

    زمیں کی بنیاد ہل گئی تھی

    سڑک کے تاروں سے مل گئی تھی

    یہ عشق تھا سو

    نہ اس نے لمحوں سے مات کھائی

    نہ اس کو صدیاں بگاڑ پائیں

    کٹاس اب بھی وہیں کھڑا ہے

    ہر ایک پتھر گواہ بن کر وہیں پڑا ہے

    یہ خاک پہلے ہی مضطرب تھی

    اب اور حیران ہو گئی ہے

    پجاریوں کے نفس کی اترن

    ہوا مسلمان ہو گئی ہے

    محبتوں سے بھرے صحیفے تو طاقچوں میں سجا دئے ہیں

    عقیدتوں نے شوا کے آنسو وضو کے قابل بنا دئے ہیں

    نصیب والے ہی آنسوؤں سے وضو کریں گے

    قبائے گریہ رفو کریں گے

    کٹاس اپنے ہی آپ میں گم

    عدم سے الحاق کر رہا ہے

    کئی مذاہب کی لو جلائے

    صدائے الحاد کر رہا ہے

    اور اس جھمیلے کے پاس بیٹھا

    کوئی تمہیں یاد کر رہا ہے

    عجب مسافت سے چور ہے یہ

    عجیب فریاد کر رہا ہے

    اسے نکالو یہ اس جگہ کا

    سکون برباد کر رہا ہے

    کمال کرتے ہیں عشق والے

    یہ داستاں ہے قرون اولی سے پیشتر کی جب ایک لڑکی

    سے دیوتا نے بروگ پایا

    تو آنسوؤں کا محل بنایا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے