کٹھ پتلی
میرے ہمدم
میں کہ تجھ کو چاہتا تھا بھولنا
میں کہ تیری راہ سے کترا رہا تھا
میں کہ تیری یاد سینے میں دبائے جا رہا تھا
میں کہ تیرا پیار دنیا سے چھپائے جا رہا تھا
حادثہ پھر ہو گیا
میرا دل تنہائیوں میں کھو گیا
تیرے گھر کے سامنے
میں گزرتا جا رہا تھا تیز تیز
کہ اچانک کار پنکچر ہو گئی
تیرے گھر کے سامنے
نہ ٹھہر سکتا تھا میں
نہ ہی جا سکتا تھا میں
میں بہت حیران تھا
میں بہت آزردہ تھا
وہ کہ مجھ سے پیار کرتے تھے کبھی
وہ کہ میرا نام جپتے تھے کبھی
سامنے بیٹھے رہے
پر نہ میری جانب اٹھ کر آ سکے
جیسے میں ان کا نہ تھا
جیسے میں تیرا نہ تھا
جیسے میں بیگانہ تھا
اپنی اس توہین پر
میں بہت شرمندہ تھا
میں بہت پژمردہ تھا
تجھ سے لیکن کیا گلہ
نہ ترے سینے میں دل
نہ تری کوئی امنگ
تو تو کٹھ پتلی ہے ایک
مجھ کو تجھ سے کیا گلہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.