کتھئی شام
ایک کتھئی شام
ہواؤں میں عطر گھول گیا کوئی
لکھنے خوابوں کو پلکیں جو موندیں
کہ کاجل لگا گیا کوئی
صبح ہنستی تھی
اور رات بھی تھی گنگناتی
پر اف اس کی وہ ظالم ادا
بے وجہ مسکرانے کا سبب دے گیا کوئی
منزل تھی دور
اور نہ تھا کوئی ہم سفر
ایسی سنسان راہوں میں
مجھ سے میری پہچان کرا گیا کوئی
چاند ہے کچھ مایوس
گل بھی ہیں گم صم اور بے رنگ
ارے تمہارے بھی دن آئیں گے
آج تو بازی لے گیا کوئی
ممکن نہ رہا گھونگھٹ کے بھی
چھپانا یہ مخملی حسن میرا
سوچ زمانہ کا جوکھم
کالا ٹیکا لگا گیا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.