جو دن کبھی نہیں بیتا وہ دن کب آئے گا
انہی دنوں میں اس اک دن کو کون دیکھے گا
اس ایک دن کو جو سورج کی راکھ میں غلطاں
انہی دنوں کی تہوں میں ہے کون دیکھے گا
اس ایک دن کو جو ہے عمر کے زوال کا دن
انہیں دنوں میں نمویاب کون دیکھے گا
یہ ایک سانس جھمیلوں بھری جگوں میں رچی
اس اپنی سانس میں کون اپنا انت دیکھے گا
اس اپنی مٹی میں جو کچھ امٹ ہے مٹی ہے
جو دن ان آنکھوں نے دیکھا ہے کون دیکھے گا
میں روز ادھر سے گزرتا ہوں کون دیکھتا ہے
میں جب ادھر سے نہ گزروں گا کون دیکھے گا
دو رویہ ساحل دیوار اور پس دیوار
اک آئنوں کا سمندر ہے کون دیکھے گا
ہزار چہرے خود آرا ہیں کون جھانکے گا
مرے نہ ہونے کی ہونی کو کون دیکھے گا
تڑخ کے گرد کی تہ سے اگر کہیں کچھ پھول
کھلے بھی، کوئی تو دیکھے گا کون دیکھے گا
- کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 454)
- Author : Majiid Amjad
- مطبع : Farid Book Depot (p) Ltd. (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.