کون ہے ان کا خدا
پیٹھ میں کوبڑ لیے پاؤں سے لنگڑاتا ہوا
بھیک در در مانگتا پھرتا اپاہج سا گدا
بہہ رہے ناسور جس کے چیتھڑوں سے تن لدا
کون ہے اس کا مسیحا کون ہے اس کا خدا
کمسنی میں گال پچکے رخ گل پامال سا
گھر سے بے گھر ہے جو بچہ بھوک سے بے حال سا
ڈھیر میں کوڑے کے جو روٹی کے ٹکڑے بینتا
کون ہے اس کا مسیحا کون ہے اس کا خدا
ادھ کھلی نازک کلی چہرہ ہے جس کا زرد سا
شرم سے آنکھیں جھکی لہجہ سراپا درد سا
جس کو پاپی پیٹ کی خاطر پڑا تن بیچنا
کون ہے اس کا مسیحا کون ہے اس کا خدا
آدم و حوا کی تو اولاد یہ لگتے نہیں
یہ تو اس انسان کے ہم جنس ہو سکتے نہیں
ہو گئے تھے جس پہ جنت کے فرشتے بھی فدا
کون ہے ان کا مسیحا کون ہے ان کا خدا
اے مرے مولیٰ اگر ان کا بھی ہے تو ہی خدا
اس قدر کیوں حال سے میرے ہے حال ان کا جدا
بول یہ کس کو پکاریں کس کو آخر دیں صدا
کون ہے ان کا مسیحا کون ہے ان کا خدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.