Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون ہے مجرم شہر علم کی تاراجی کا

ابوبکر عباد

کون ہے مجرم شہر علم کی تاراجی کا

ابوبکر عباد

MORE BYابوبکر عباد

    یہ جو بونے خدا بنے ہیں عجیب شے سے جو لگ رہے ہیں

    ہیں در حقیقت یہ آدمی ہی بس ان کی خصلت جدا ہے تھوڑی

    انا جو ان کی کچل چکی ہے ضمیر ان کا جو مر گیا ہے

    یہ سچ ہے ذہنی غلام ہیں اب خباثتوں کے امام ہیں یہ

    ہمیشہ جھک کر ملے دنی سے ثنا میں رطب اللسان ہو کر

    گنہ کو ان کے ثواب جانا فریب کو لا جواب کہہ کر

    انہی کو آقا انہی کو مالک انہی کو اپنا خدا بھی مانا

    انہی کے ہاتھوں جسم و جاں کو خودی کو ایماں کو بیچ ڈالا

    بنام علم و ادب جو پایا

    عبداللہ ابن ابی کی دولت ابو جہل کی وہ خاصیت ہے

    جو چاہیں ان کو کچھ اور کہہ لیں جو چاہیں انساں پھر بھی سمجھیں

    مگر یہ سچ ہے لعین ہیں یہ

    کم ظرف اور حقیر ہیں یہ

    یہ داناؤں کے حق کو یکسر غبی کو مہمل کو بیچتے ہیں

    یہ قوم و ملت کا نام لے کر اصول و مذہب کی بات کہہ کر

    نسلیں کتنی تباہ کر کے کھیتیاں اپنی سینچتے ہیں

    اور حباب دل میں بیٹھا

    میں دیکھتا ہوں یہ سوچتا ہوں

    ہے کون مجرم ان میں آخر

    جو آقا مالک بنا ہوا تھا

    یا وہ جو بونا خدا بنا ہے

    یا پھر وہ دانا شکست کھا کر

    ادھر ادھر جو بھٹک رہے ہیں

    یا وہ غبی جو حق چرا کر

    خدا کے خطے میں آ بسے ہیں

    یا میں

    کہ تنہا محیط دل میں

    محض تماشابیں بنا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے