Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون سمجھے گا اس پہیلی کو

جاناں ملک

کون سمجھے گا اس پہیلی کو

جاناں ملک

MORE BYجاناں ملک

    میونخ میں آج کرسمس ہے

    سارے مناظر نے سفید چادر اوڑھ رکھی ہے

    کمرے کی کھڑکی سے آتی اداسی چہار سو پھیلتی جا رہی ہے

    اندھیرا اداسیوں کے نوحے پڑھ رہا ہے

    ممٹیوں سے پھسلتا نہیں کوئی کنکر

    لمحے ساکت ہو گئے ہیں

    الماری کے خانوں میں کچھ یادیں بکھری پڑی ہیں

    سامنے پڑی کرسی جھول رہی ہے

    سارا ماحول سوگوار ہے

    عجیب سا ڈر ہے

    جو آنسو بن کر اتر رہا ہے

    آسماں سات رنگ روشنیاں

    قہقہے ساز نغمگی

    یہ ہجوم سال ہا سال کی مسافت ہے

    کینچلی بدلنے کا احساس

    آنکھوں کی خاموشی سے اتھاہ گہرائی میں اتر رہا ہے

    میں ابھی لوٹ کر نہیں آئی

    دل نے برسوں سے روئے عالم کی خاک چھانی ہے

    تیری انکھوں میں کہیں وہ زمانے سمٹ کے آ گئے ہیں

    جب کوئٹہ ائیرپورٹ سے نم ناکی نے تمہیں روانہ کیا

    رقص نغمگی

    چوڑیوں کی کھنک کے نیچے ہیں

    بھاری ہے ان سب سازوں سے

    ہاتھ خالی ہیں دل ویران ہے

    دائرہ دائرہ یہ خاموشی

    دائرہ دائرہ یہ تنہائی

    جس میں قدیم آثار

    موہن جوداڑو ھڑپہ بابل ٹیکسلا کے

    جو میرے اندر لمحہ لمحہ اترتے جاتے ہیں

    مجید امجد

    میں فاصلوں کی کمند کی اسیر

    میں تیری شالاط

    رود بار کے پل پر بڑی دیر سے کھڑی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے