کون زنجیر توڑ سکتا ہے
کون زنجیر توڑ سکتا ہے
کس میں ہمت ہے تم سے لڑنے کی
کس میں جرأت ہے سر اٹھانے کی
کون باغی تمہاری ذات سے ہو
کس ستم گر کو جان پیاری نہیں
جان ہے تو جہان ہے پیارے
لوگ زندہ رہیں گے لالچ میں
کہ کسی روز وقت آئے گا
ایک لشکر مسرتوں کا لیے
اور تہ تیغ کر کے رکھ دے گا
غم کی فوجوں کو قہر کے دل کو
اور یہ بے نشان قیدی بھی
اسی جھولے میں چھوٹ جائیں گے
سلسلے دکھ کے ٹوٹ جائیں گے
تم مگر فکر مت کرو جاناں
یہ تو لالچ ہے زندہ رہنے کا
خواب ہے مردہ ظرف لوگوں کا
وقت مظلوم کا نہیں ہوتا
تم پریشان مت ہو جان جاں
تم سے منہ کون موڑ سکتا ہے
کون زنجیر توڑ سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.