خاکم بدہن
میں عازم مے خانہ تھی کل رات کہ دیکھا
اک کوچۂ پر شور میں اصحاب طریقت
تھے دست و گریباں
خاکم بدہن پیچ عماموں کے کھلے تھے
فتووں کی وہ بوچھاڑ کہ طبقات تھے لرزاں
دستان مبارک میں تھیں ریشان مبارک
موہائے مبارک تھے فضاؤں میں پریشاں
کہتے تھے وہ باہم کہ حریفان سیہ رو
کفار ہیں بد خو
زندیق ہیں ملعون ہیں بنتے ہیں مسلماں
ہاتف نے کہا رو کے کہ اے رب سماوات!
لا ریب سراسر ہیں بجا دونوں کے فتوات
خلقت ہے بہت ان کے عذابوں سے ہراساں
اب ان کی ہوں اموات!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.