خالہ نے اک مرغی پالی
کہیں سفید اور کہیں ہے کالی
دن بھر کٹ کٹ کرتی ہے وہ
دانا ڈنکا چگتی ہے وہ
انڈے بھی دیتی رہتی ہے
لیکن ابھی وہ کڑک ہوئی ہے
خالہ نے کچھ انڈے جمائے
ان پر اس مرغی کو بٹھائے
دن بھر وہ انڈے سیتی ہے
انڈوں سے تب چوزے نکلے
چھوٹے چھوٹے ننھے ننھے
روی کے گالوں کے جیسے
مرغی جدھر جدھر بھی نکلے
چوزے پیچھے پیچھے دوڑے
خالو خوش تھے دیکھ کے چوزے
خوش ہو کر خالہ سے بولے
چوزے انڈوں سے کب نکلے
مرغی بیٹھی کتنے دنوں سے
خالہ بولی بیس اور اک دن
میں نے شمار کئے ہیں گن گن
خالو بولے اب تو بیگم
کل سے انڈے سیتے ہیں ہم
کل میں انڈے رکھ دیتے ہیں
گھنٹوں میں چوزے بنتے ہیں
یہ سن کر خالہ نے بھائی
دانتوں میں بس انگلی دبائی
- کتاب : kulliyat-e-Ameen-E-Hazeen (Pg. 62)
- Author : Ameen Hazin
- مطبع : Sani Publication 390,Nana Peth,Pune-2 (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.