Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خالہ کی مرغی

امین حزیں

خالہ کی مرغی

امین حزیں

MORE BYامین حزیں

    خالہ نے اک مرغی پالی

    کہیں سفید اور کہیں ہے کالی

    دن بھر کٹ کٹ کرتی ہے وہ

    دانا ڈنکا چگتی ہے وہ

    انڈے بھی دیتی رہتی ہے

    لیکن ابھی وہ کڑک ہوئی ہے

    خالہ نے کچھ انڈے جمائے

    ان پر اس مرغی کو بٹھائے

    دن بھر وہ انڈے سیتی ہے

    انڈوں سے تب چوزے نکلے

    چھوٹے چھوٹے ننھے ننھے

    روی کے گالوں کے جیسے

    مرغی جدھر جدھر بھی نکلے

    چوزے پیچھے پیچھے دوڑے

    خالو خوش تھے دیکھ کے چوزے

    خوش ہو کر خالہ سے بولے

    چوزے انڈوں سے کب نکلے

    مرغی بیٹھی کتنے دنوں سے

    خالہ بولی بیس اور اک دن

    میں نے شمار کئے ہیں گن گن

    خالو بولے اب تو بیگم

    کل سے انڈے سیتے ہیں ہم

    کل میں انڈے رکھ دیتے ہیں

    گھنٹوں میں چوزے بنتے ہیں

    یہ سن کر خالہ نے بھائی

    دانتوں میں بس انگلی دبائی

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-Ameen-E-Hazeen (Pg. 62)
    • Author : Ameen Hazin
    • مطبع : Sani Publication 390,Nana Peth,Pune-2 (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے