خالق اور تخلیق
شاعر نے کہا
نظم لکھی ہے میں نے
پوشاک خیالات کی سی ہے میں نے
اک آب نئی سخن کو دی ہے میں نے
تاریکیوں میں روشنی کی ہے میں نے
تب نظم نے
آہ سرد بھر کے یہ کہا
میں دست ہوس سے بھی گریزاں اب تک
تھی صورت بوئے گل پریشاں اب تک
لیکن یہ کیا کہ ہو گئی ہوں میں آج
الفاظ کے آواز کے پنجرے میں اسیر
پڑھنے والے کے ولولے کی محتاج
- کتاب : Firdaus-e-Khayal (Poetry) (Pg. 56)
- Author : Akbar Hyderabadi
- مطبع : Nirali Duniya Publications (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.