پھر یوں ہوگا
زرد لبوں پر
جم جائیں گے لفظ
یہ سانسیں
تھم جائیں گی
پتھرائی آنکھوں میں کوئی خواب نہ ہوگا
اور مرے بے جان بدن کو
دھرتی اپنی گود میں چپکے سے رکھ لے گی
میں نہ رہوں گا
صرف خموشی رہ جائے گی
لیکن میرے گیت ہوائیں یاد رکھیں گی
میرے قدموں کی آہٹ
ہونٹوں کی جنبش
لمس ان ہاتھوں کا ذرے محسوس کریں گے
ڈھلتی شب میں
پھولوں پر جب شبنم کی بوندیں ٹپکیں گی
شاخ گل جھک کر کلیوں کا بوسہ لے گی
پتوں میں سرگوشی ہوگی
نازک ٹھنڈی گھاس کو چھو کر
مست ہوا جب بہتی ہوگی
خاموشی آواز کرے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.