ہوا دھند کے پھیلے لب چومتی ہے
کہاں زندگی ہے؟
کہاں زندگی کے نشاں ہیں کہ تم شہر میں ہو
جہاں ایک ہی روپ ہے جو ہمیشہ رہے گا
اٹھو باؤلے اب تمہیں کس تمنا نے منزل کا دھوکا دیا ہے
کہ تم سانس کی اوٹ میں چپ کھڑے سوچتے ہو
یہاں ہر نفس بے صدا ہے
یہاں ہر گھڑی اب سسکتی سی زنجیر
ہر اک وفا تیرگی کا ستوں ہے
چلو خواہشیں ڈھونڈنے
بن سنور کے چلو خواہشیں ڈھونڈنی ہیں
نہیں تو یہی خامشی بھوت بن کر
گھروں کے کواڑوں کے پیچھے ہمیشہ ڈراتی رہے گی
- کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 221)
- Author : Khalilur Rahman Azmi
- مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.