Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاموشی

گوہر رضا

خاموشی

گوہر رضا

MORE BYگوہر رضا

    لو میں نے قلم کو دھو ڈالا

    لو میری زباں پر تالا ہے

    لو میں نے آنکھیں بند کر لیں

    لو پرچم سارے باندھ لیے

    نعروں کو گلے میں گھونٹ دیا

    احساس کے تانے بانے کو

    پھر میں نے حوالے دار کیا

    اس دل کی کسک کو مان لیا

    ایک آخری بوسہ دینا ہے

    اور اپنے لرزتے ہاتھوں سے

    خنجر کے حوالے کرنا ہے

    لو میں نے قلم کو دھو ڈالا

    لو میری زباں پر تالا ہے

    الزام یہ آید تھا مجھ پر

    ہر لفظ مرا ایک نشتر ہے

    جو کچھ بھی لکھا جو کچھ بھی کہا

    وہ دیش ورودھی باتیں تھیں

    اور حکم کیا تھا یہ صادر

    تہذیب کے اس گہوارے کو

    جو میری نظر سے دیکھے گا

    وہ اک ملزم کہلائے گا

    لو میں نے قلم کو دھو ڈالا

    لو میری زباں پر تالا ہے

    جو عشق کے نغمے گائے گا

    جو پیار کی بانی بولے گا

    جو بات کہے گا گیتوں میں

    جو آگ بجھانے اٹھے گا

    جو ہاتھ جھٹک دے قاتل کا

    وہ اک مجرم کہلائے گا

    لو میں نے قلم کو دھو ڈالا

    لو میری زباں پر تالا ہے

    خاموش ہوں میں سناٹا ہے

    کیوں سہمے سہمے لگتے ہو

    ہر ایک زباں پر تالا ہے

    کیوں سہمے سہمے لگتے ہو

    لو میں نے قلم کو دھو ڈالا

    لو میری زباں پر تالا ہے

    ہاں سناٹے کی گونج سنو

    ہیں لفظ وہی انداز وہی

    ہر ظالم جابر ہر قاتل

    اس سناٹے کی زد پر ہے

    خاموشی کو خاموش کرو

    یہ بات تمہارے بس میں نہیں

    خاموشی تو خاموشی ہے

    گر پھیل گئی تو پھیل گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے