Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خانہ خراب

اقبال فردوسی

خانہ خراب

اقبال فردوسی

MORE BYاقبال فردوسی

    دوست جو بچھڑے ہوئے اک دن اچانک مل گئے

    دل تو غمگیں تھے مگر چہرے خوشی سے کھل گئے

    شاد تھے دونوں کہ قسمت نے ملایا پھر انہیں

    بعد مدت دن مسرت کا دکھایا پھر انہیں

    دونوں بیٹھے گفتگو دونوں میں جاری ہو گئی

    باتوں باتوں میں اچانک بات ایسی ہو گئی

    ایک نے جب دوسرے کی خیریت معلوم کی

    بولا وہ حالت بتاؤں کیا دل مغموم کی

    آپ کو تو علم ہی ہے میرے دو بیٹے بھی تھے

    بس انہیں بیٹوں کا غم ہر لمحہ کھاتا ہے مجھے

    سن کے وہ صاحب یہ بولے کیسا غم ہے کیا ہوا

    کیوں یہ چہرہ آپ کا ہے اس قدر اترا ہوا

    بھیڑ میں دنیا کی کیا دونوں ہی بیٹے کھو گئے

    یا خدا نخواستہ اللہ کو پیارے ہو گئے

    سن کے وہ بولا کہ ایسی تو نہیں ہے کوئی بات

    سانحہ کچھ اور ہی گزرا ہے میری جاں کے ساتھ

    پہلا بیٹا کر کے شادی بن گیا ہم پر عذاب

    دوسرے نے بن کے شاعر کر لیا خانہ خراب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے