Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خار چنتے ہوئے

تنویر انجم

خار چنتے ہوئے

تنویر انجم

MORE BYتنویر انجم

    میں نے اپنی زندگی

    خواب دیکھنے لڑنے اور خار چننے میں ضائع کی

    مجھے افسوس ہے

    خواب مجھے خوش کرتے رہے

    اور محبت کے لمحوں کو ملتوی کرتے رہے

    بہت معمولی باتوں کے لیے

    مجھے ذلیل کیا گیا

    اور میرے تخیل نے

    مجھے ان لوگوں سے طویل جنگوں میں ضائع کیا

    جنہیں چند لفظوں سے شکست کی جا سکتی تھی

    میری عبادت گاہ کو کسی گھر سے آگ نہیں ملی

    مجھے آتش دان کو روشن رکھنے کا طریقہ جاننے کے لیے

    اپنے دل کو جلانا پڑا

    اور اتنی دور تک جانا پڑا

    کہ عبادت گاہ کو واپس آنا بے معنی ٹھہرا

    کسی نے مجھے کوئی طریقہ نہیں بتایا

    میری بد قسمتی سے پہلے

    کوئی اس راہ پر نہیں آیا

    جہاں آزاد ہوائیں میرے لیے کانٹے اگاتی رہیں

    اور میری ضد تمہارے لیے راستے آسان کرتی رہی

    مجھے افسوس ہے

    میری زخمی انگلیاں جب تک تمہارے لیے

    پھولوں کا ہار بنا پائیں گی

    پھول مرجھا چکے ہوں گے

    اور تم بہت سے تحائف لے کر

    اپنی کامیاب محبت کا جشن منانے جا چکے ہو گے

    مأخذ :
    • کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 220)
    • Author : Asif Farrukhi
    • مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
    • اشاعت : 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے