Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیبر میل

خاطر غزنوی

خیبر میل

خاطر غزنوی

MORE BYخاطر غزنوی

    شام پشاور کا اسٹیشن

    سج کر بنا ہوا تھا دلہن

    اسٹیشن پر بھیڑ بڑی تھی

    سامنے خیبر میل کھڑی تھی

    لوگ ہی لوگ تھے اندر باہر

    کالے گورے افسر نوکر

    قلی اٹھائے ٹرنک اور بستر

    نمبر دے کر بھاگے اندر

    بابا نے ہم کو ٹھہرایا

    ٹکٹ کراچی کا کٹوایا

    بھیڑ بھڑکا شور شرابہ

    پیچھے ہم اور آگے بابا

    اپنی بغل میں بستہ دابے

    اک ڈبے میں آن براجے

    چلی پشاور سے جو گاڑی

    نو شہرہ جنکشن پر ٹھہری

    چلے یہاں سے کھا کر بھنڈی

    رات کو پہنچے راولپنڈی

    ٹھہرے یہاں ہم آدھا گھنٹہ

    ریل نے بھی یاں انجن بدلا

    پنڈی میں تھی بارش کم کم

    ریل چھکا چھک پہنچی جہلم

    مینہ جہلم میں چھاجوں برسا

    بجلی چمکی بادل گرجا

    آخر اس برسات سے گزرے

    صبح ہوئی گجرات سے گزرے

    اتر گئی گجرات میں خالہ

    آگے آیا گوجرانوالہ

    میل نے گوجرانوالہ چھوڑا

    اور لاہور سے رشتہ جوڑا

    ہم نے پی لاہور میں چائے

    پھر چھک چھک ملتان کو آئے

    گرمی تھی ملتان میں بھائی

    آگے ریل نے ریت اڑائی

    ریل چھکا چھک آگے دوڑی

    ریت اڑاتی پہنچی روہڑی

    یاں سکھر کے بسکٹ چکھے

    پھر ہم ٹنڈو آدم پہنچے

    چلا یہاں سستا کر انجن

    آیا حیدرآباد اسٹیشن

    اونٹ یہاں کہلائے ڈاچی

    آگے چلے تو آیا کراچی

    رستہ ختم تھا ریل کا آگے

    وہ جا سوئی اور ہم جاگے

    ہم نے بغل میں دابا بستہ

    اور لیا باہر کا رستہ

    لوگوں نے سامان اٹھوائے

    کاریں ٹانگے رکشے آئے

    بگڑے جھگڑے چکے کرائے

    اپنے اپنے پتے بتائے

    کوئی مسافر ہوٹل پہنچا

    خیر سے کوئی گھر کو آیا

    جو جو نام نہیں گنوائے

    وہاں وہاں ہم سو کر آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے