خلش
اے قلم آ تجھے بوسہ دے دوں
درد شاید کوئی بیدار ہوا
کہ خلش آج مرے دل میں سوا ہوتی ہے
دستکیں درد کی پہلے بھی تو ہوتی تھیں مگر
چھپ کے پہلے بھی تو روئے در و دیوار کے ساتھ
کیا گنہ گار نہ تھے لوگ پرانے بھی مگر
غم کی دنیا بھی بہر طور تھی آباد مگر
غم زدہ کوئی تو غم خوار ہوا کرتے تھے
کتنے پردے میں گنہ گار ہوا کرتے تھے
ہر جراحت کے لئے نسخۂ مرہم ہوتا
درد ہوتا تھا مگر تھم کے بھی کم کم ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.