Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلش

MORE BYخورشید اکبر

    زعفرانی شبیہ تھی اس کی

    میں بھی تھا سبزۂ بہار کا رنگ

    یوں ہوئی تیز قربتوں کی دھوپ

    روپ بہروپ اعتبار کا رنگ

    بیچ میں آ گئی خزاں ایسی

    برگ جذبات ہو گئے پیلے

    پڑ گئی عشق پر عجب افتاد

    پھر نیا موسم سیاست تھا

    کھنچ گئی پھر فصیل تفریقات

    دور کا ڈھول جشن تقریبات

    قرض کی طرح حسن کی خیرات

    رہ گئے ہاتھ کاسۂ شبہات

    ایک نقشہ ہے بے پناہی کا

    اور اس پر عنایتوں کی پناہ

    عشق تھا پیشۂ جنوں پہلے

    تیز تھا تیشۂ فسوں پہلے

    اب تو یہ مانگتا ہے خوں پہلے

    بدلے بدلے ہیں وقت اور حالات

    حکمراں ہر طرف ہوئے صدمات

    شغل دوراں ہے صرف شہ اور مات

    ڈھونڈھتا پھر رہا ہوں راہ نجات

    خواب پر یوں زوال آیا ہے

    قربتوں پر سوال آیا ہے

    کیا ہوا ہم بھی چل نہ پائے ساتھ

    اک خلش رہ گئی مگر جاناں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے