کھنکتی مٹی میں روشنی کی
ملاوٹوں سے بنی ہوئی ہو
کرن ہو یعنی سفید شفاف نور سے تم
جنی ہوئی ہو
یہ رنگ و رعنائی اور محبت ترے لیے ہے
تمام پھولوں کی یہ عقیدت ترے لیے ہے
سنا ہے تیرے جنم پہ جنمی گئی تھی خوشبو
گلوں کو تیرے جنم پہ تحفہ دیا گیا تھا
ستارے تیرے سیاہ بالوں کے واسطے ہیں
سنا ہے یہ چاند تیرے ماتھے پہ ایک ٹیکا لگا ہوا تھا
تجھے بنا کے خدائے رب جمال کتنا ہی خوش ہوا تھا
ہر اک فرشتہ کمال حیرت سے تیرے چہرے کو دیکھتا تھا
سنا ہے جھرنے تمہاری آواز کے تعاقب میں پھوٹتے ہیں
سنا ہے دریا تمہارے پیروں کو چھو کے میٹھے بنے ہوئے ہیں
میں سن رہا ہوں میں سوچتا ہوں کہ تو بھی کیا ہے
کسی کی منت ہے یا دعا ہے
گزشتہ اکیس سال تم نے کہاں بتائے
وہ کون دنیا تھی جو تمہارے حسین قدموں کا لمس لے کے مہک رہی تھی
وہ کوئی بھی تھے مگر بلا کے نصیب والے تھے
میں سوچتا ہوں کہ آنے والے جنم پہ اگلے برس نہ جانے
یہ حسن تیرا کہاں کھلے گا
وہ کون خوش بخت شخص ہوگا
تجھے کہے گا
جنم مبارک
وہ جو بھی ہوگا خدا سلامت رکھے سبھی کو
ہم ایسے اندھے فقیر لمحوں میں جی رہے ہیں
اور اس گھڑی تم فقط ہماری ہو حسن زادی
ہم ایسے لمحوں میں صدیاں جینے کے فن میں ماہر
تمہیں تمہارے جنم کے دن پر حسین گھڑیوں میں کہہ رہے ہیں
ہماری آنکھوں کو داد دیدار دینے والی حسین دیوی
تمہیں محبت کے اس جزیرے پہ آنے والی گھڑی مبارک
جو تم کو دیکھیں جو تم کو چاہیں جو تم کو سوچیں
انہیں یہ دو دن کی زندگانی بڑی مبارک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.