Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھنکتی مٹی میں روشنی کی

نعمان بدر

کھنکتی مٹی میں روشنی کی

نعمان بدر

MORE BYنعمان بدر

    کھنکتی مٹی میں روشنی کی

    ملاوٹوں سے بنی ہوئی ہو

    کرن ہو یعنی سفید شفاف نور سے تم

    جنی ہوئی ہو

    یہ رنگ و رعنائی اور محبت ترے لیے ہے

    تمام پھولوں کی یہ عقیدت ترے لیے ہے

    سنا ہے تیرے جنم پہ جنمی گئی تھی خوشبو

    گلوں کو تیرے جنم پہ تحفہ دیا گیا تھا

    ستارے تیرے سیاہ بالوں کے واسطے ہیں

    سنا ہے یہ چاند تیرے ماتھے پہ ایک ٹیکا لگا ہوا تھا

    تجھے بنا کے خدائے رب جمال کتنا ہی خوش ہوا تھا

    ہر اک فرشتہ کمال حیرت سے تیرے چہرے کو دیکھتا تھا

    سنا ہے جھرنے تمہاری آواز کے تعاقب میں پھوٹتے ہیں

    سنا ہے دریا تمہارے پیروں کو چھو کے میٹھے بنے ہوئے ہیں

    میں سن رہا ہوں میں سوچتا ہوں کہ تو بھی کیا ہے

    کسی کی منت ہے یا دعا ہے

    گزشتہ اکیس سال تم نے کہاں بتائے

    وہ کون دنیا تھی جو تمہارے حسین قدموں کا لمس لے کے مہک رہی تھی

    وہ کوئی بھی تھے مگر بلا کے نصیب والے تھے

    میں سوچتا ہوں کہ آنے والے جنم پہ اگلے برس نہ جانے

    یہ حسن تیرا کہاں کھلے گا

    وہ کون خوش بخت شخص ہوگا

    تجھے کہے گا

    جنم مبارک

    وہ جو بھی ہوگا خدا سلامت رکھے سبھی کو

    ہم ایسے اندھے فقیر لمحوں میں جی رہے ہیں

    اور اس گھڑی تم فقط ہماری ہو حسن زادی

    ہم ایسے لمحوں میں صدیاں جینے کے فن میں ماہر

    تمہیں تمہارے جنم کے دن پر حسین گھڑیوں میں کہہ رہے ہیں

    ہماری آنکھوں کو داد دیدار دینے والی حسین دیوی

    تمہیں محبت کے اس جزیرے پہ آنے والی گھڑی مبارک

    جو تم کو دیکھیں جو تم کو چاہیں جو تم کو سوچیں

    انہیں یہ دو دن کی زندگانی بڑی مبارک

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے