Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھنڈر اور پھول

بلراج کومل

کھنڈر اور پھول

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    مکاں جل چکا ہے

    کھنڈر ہے سیاہی ہے بجھتی ہوئی راکھ کی سسکیاں ہیں

    مری آنکھ پر نم ہے

    چپ چاپ گم سم کھڑا ہوں یہاں پر

    مرے آنسوؤں میں

    تصاویر ہیں

    ماضی و حال کی

    وقت کی منزلوں کی

    مرے ذہن میں داستاں ہے

    زمانے کے بننے بگڑنے کی

    تعمیر و تخریب کی دھڑکنوں کی

    مرے کان میں گونجتی ہیں وہ نرم اور شیریں صدائیں

    جنہیں آگ نے اس مکان کے کھنڈر میں فنا کر دیا ہے

    محبت کی تقدیس

    معصوم شمعوں کے اشکوں کی گرمی

    دھوئیں کی تڑپتی ہوئی دھاریاں

    ان کا پیغام بن کر

    فضاؤں میں شاید بھٹکنے لگی ہیں

    مری آنکھ پر نم ہے پھر بھی میں خوش ہوں

    مرے پاس خوابوں کی معصوم ٹھنڈک

    ارادوں کے روشن ستاروں کی نرمی

    تخیل کی بہتی ہوئی نغمگی ہے

    میں یادوں کے ملبے پہ تخلیق کا پھول لے کر کھڑا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Lambi Barish (Pg. 36)
    • Author : Balraj Komal
    • مطبع : Sahitya Akademi, New Delhi (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے