Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط

MORE BYعنبر عابد

    یوں ہی

    کچھ تلاش کرتے ہوئے اچانک

    اک پرانا اور بوسیدہ خط ملا ہے

    گزشتہ کئی سالوں کا طویل راستہ یوں پل بھر میں طے ہو گیا ہے

    یادوں کے جھروکوں سے

    لگا ہے جھانکنے

    شام کا وہی حسین منظر

    اس پرزے نے میری انگلی تھام لی

    اور لے آیا ہے مجھے

    ان ہی دیرینہ راستوں تک ماضی کے گم شدہ فاصلوں تک

    اسی ساحل پر

    جس کا ذکر اس خط میں ہے

    یادوں کے اس کھیت تک

    سمندر کی ٹھنڈی ریت تک

    کچے کچے وہ گھروندے

    جو وقت نے مٹا دئے ہوں گے

    یاد آیا ہے مجھ کو وہ گزرا زمانہ

    وہ عارضی سا کوئی ٹھکانہ

    لیکن یہ کیا

    سمندر کا وہ نمکین پانی

    جس نے کبھی میرے پیروں کو بھگو دیا تھا آج وہی نمک میری آنکھوں میں اترتا جا رہا ہے

    اور یہ معصوم پرزہ میرے ہاتھوں میں تھرتھرا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے