خوف ناگہاں
میں دسمبر کی ٹھنڈ میں اکثر
پہن لیتا ہوں
اس سوئیٹر کو
وہ سوئیٹر کبھی جسے تو نے
اپنے ہاتھوں سے
میرے لئے بنا تھا
وہ سوئیٹر کہ جس کے
ہر ایک پھندے میں
تو نے اپنے لمس کو
اپنے پیار کے ساتھ بن کر
مجھے سونپ دیا تھا
کہ میں اسے
زیب تن کر لوں
اور
دور ہوتے ہوئے بھی میں تجھ سے
تیرے بالکل قریب ہو جاؤں
وہ سوئیٹر جو ایک ذریعہ تھا تیرے میرے قریب ہونے کا
تیری فرقت ترے وصال میں میں
زیب تن کرتا تھا اسے اکثر
لیکن اس بار کے دسمبر میں
ٹھنڈ بھی ہے
اور ترا فراق بھی ہے
مگر نہ جانے کیوں
مجھے یہ خوف کھائے جاتا ہے
کہ وہ سوئیٹر
جو کبھی قربتیں بڑھاتا تھا
فاصلے مٹاتا تھا
تجھ سے مجھے
اور دور نہ کر دے
رونے کو مجبور نہ کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.