Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوف ناگہاں

معراج نقوی

خوف ناگہاں

معراج نقوی

MORE BYمعراج نقوی

    میں دسمبر کی ٹھنڈ میں اکثر

    پہن لیتا ہوں

    اس سوئیٹر کو

    وہ سوئیٹر کبھی جسے تو نے

    اپنے ہاتھوں سے

    میرے لئے بنا تھا

    وہ سوئیٹر کہ جس کے

    ہر ایک پھندے میں

    تو نے اپنے لمس کو

    اپنے پیار کے ساتھ بن کر

    مجھے سونپ دیا تھا

    کہ میں اسے

    زیب تن کر لوں

    اور

    دور ہوتے ہوئے بھی میں تجھ سے

    تیرے بالکل قریب ہو جاؤں

    وہ سوئیٹر جو ایک ذریعہ تھا تیرے میرے قریب ہونے کا

    تیری فرقت ترے وصال میں میں

    زیب تن کرتا تھا اسے اکثر

    لیکن اس بار کے دسمبر میں

    ٹھنڈ بھی ہے

    اور ترا فراق بھی ہے

    مگر نہ جانے کیوں

    مجھے یہ خوف کھائے جاتا ہے

    کہ وہ سوئیٹر

    جو کبھی قربتیں بڑھاتا تھا

    فاصلے مٹاتا تھا

    تجھ سے مجھے

    اور دور نہ کر دے

    رونے کو مجبور نہ کر دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے