Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھولتا کیوں نہیں ہے لہو

عتیق انظر

کھولتا کیوں نہیں ہے لہو

عتیق انظر

MORE BYعتیق انظر

    کتابوں میں میں نے پڑھا تھا

    کہ لاکھوں برس قبل

    روئے زمیں پر جو حیوان تھے

    ان کا خوں سرد تھا

    وہ بہت سست رو تھے

    کتابوں میں میں نے پڑھا تھا

    کہ لاکھوں برس قبل

    موسم زمیں کا اچانک جو بدلا

    تو ٹھنڈے لہو والے حیوان سارے فنا ہو گئے

    اور ان کی جگہ کچھ نئے جانور زندگی کی علامت بنے

    خون میں جن کے گرمی ہے

    ان میں سے کچھ بولتے بھی سمجھتے بھی ہیں

    پر مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے

    شاید یہ باتیں کتابیں غلط ہیں

    جدھر دیکھتا ہوں ادھر خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں

    جدھر دیکھتا ہوں ادھر ظلم کی آندھیاں چل رہی ہیں

    اگر گرم ہے خون انساں تو پھر ظلم پر کھولتا کیوں نہیں ہے

    ستم کو ستم جانتا ہے تو پھر بولتا کیوں نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے