Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال خاطر

صادق نقوی

خیال خاطر

صادق نقوی

MORE BYصادق نقوی

    میں چراغ سر منزل ہوں مجھے جلنے دے

    میری خاطر تو نہ کر عیش بہاراں سے گریز

    تیری دنیا میں شگوفے ہیں بہاروں کا شباب

    مجھ کو کانٹوں سے گزرنا ہے رہ ہستی میں

    تیری دنیا ہے سرور مے و مینا کا حصول

    مجھ کو ہر گام پہ اپنا ہی لہو پینا ہے

    تیری ٹھوکر سے چمک اٹھتے ہیں کتنے خورشید

    میری راہوں میں مرے داغ جگر روشن ہیں

    میں نے ظلمت کو مٹانے کی قسم کھائی ہے

    مجھ کو آواز نہ دے مجھ کو پریشان نہ کر

    میری خاطر تو نہ کر عیش بہاراں سے گریز

    میں تجھے بھول گیا ایسی کوئی بات نہیں

    ہاں مگر کشمکش سود و زیاں باقی ہے

    اب بھی کانٹے ہیں محبت کی گذر گاہوں میں

    اب بھی ہر راہ پہ رہزن ہیں بشکل رہبر

    اب بھی احساس مٹا دیتی ہے سکے کی کھنک

    اب بھی بازار وفا سرد ہے ماضی کی طرح

    اب بھی مجبور ہے شاعر کسی مفلس کی طرح

    مجھ کو پیغام محبت نہ سنا جلنے دے

    اپنے افسانے کا عنواں نہ بنا جلنے دے

    میں نے ظلمت کو مٹانے کی قسم کھائی ہے

    مجھ کو آواز نہ دے مجھ کو پریشان نہ کر

    میری خاطر تو نہ کر عیش بہاراں سے گریز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے