Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیر کون کھا گیا

سید ضمیر جعفری

کھیر کون کھا گیا

سید ضمیر جعفری

MORE BYسید ضمیر جعفری

    دلچسپ معلومات

    (قاضی آہو باورچی خانے کی تلاش لے رہے ہیں)

    تھالیاں بھی صاف ہیں

    پیالیاں بھی صاف ہیں

    کھیر کون کھا گیا

    کچھ نہیں ہے دیگچی میں تاب میں پرات میں

    کوئی چور کھا گیا ہے کھیر رات رات میں

    صاف ہیں رکابیاں گھڑولیاں کٹوریاں

    اس میں دو کچوریاں ہیں اس میں چار توریاں

    کھیر کون کھا گیا

    ہو نہ ہو یہ کام ہے توقیر بھائی جان کا

    بھالو احتشام کا لومڑ امتنان کا

    امی جان

    امی جان

    آپ کا لٹورا بیٹا میری کھیر کھا گیا

    آپ کا چٹورا بیٹا میری کھیر کھا گیا

    میری کھیر کھا گیا

    میں بھی پھاڑ دوں گا دیکھ لینا اس کی کاپیاں

    کاٹ دوں گا پنسلیں

    توڑ دوں گا بوتلیں

    پھوڑ دوں گا ہیٹ ہیٹ بال اور ہاکیاں

    جاج بولی آہو بیٹا یہ کیا دھوم مچائی ہے

    میں نے کھیر کی بات ہی کی تھی کس نے یہ کھیر پکائی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے