Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلونا

MORE BYنریش کمار شاد

    میرے ہونٹوں کے مہکتے ہوئے نغموں پہ نہ جا

    میرے سینے میں کئی طرح کے غم پلتے ہیں

    میرے چہرے پہ دکھاوے کا تبسم ہے مگر

    میری آنکھوں میں اداسی کے دیے جلتے ہیں

    جھانک کر دیکھ مری روح کی پہنائی میں

    کتنے غم کتنے فسانے ہیں برافگندہ نقاب

    کتنی ناپاک نگاہوں نے لٹیروں کی طرح

    میرے احساس سے چھینا ہے تقدس کا حجاب

    کتنے انسان محبت کا لبادہ اوڑھے

    میرے عارض کے سبو پی کے مجھے چھوڑ گئے

    کتنے ہاتھوں نے نچوڑا ہے مری زلفوں کو

    کتنے بھونرے مرا رس چوس کے منہ موڑ گئے

    اک نیا خوف بڑھاپے کا تصور بن کر

    کھٹکھٹاتا ہے مرے ذہن کے دروازوں کو

    گھات میں بیٹھی ہوئی وقت کی جادو گرنی

    دھو ہی ڈالے گی مری زیست کے ان غازوں کو

    لیکن ان تلخ حقائق سے تجھے کیا لینا

    تو بھی آیا ہے کسی دکھ کا مداوا کرنے

    تو بھی آیا ہے کھنکتے ہوئے سکے لے کر

    تو بھی آیا ہے مرے جسم کا سودا کرنے

    مأخذ :
    • کتاب : Sangam (Pg. 40)
    • Author : Naresh Kumar Shad
    • مطبع : New Taj Office,Delhi (1960)
    • اشاعت : 1960

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے