چنے میں نے موجوں سے موتی جواہر سے جیوتی بہاروں سے راگ
لئے میں نے خوشوں سے خوشبو کے توشے
الٹ کر نگاہوں سے راہوں کے گوشے
بڑھا میں چلا میں لئے ساتھ ساون کی پروا چناروں کی آگ بہاروں کے راگ
نہ کام آئے موجوں کے موتی جواہر کی جیوتی نہ خوشبو نہ راگ
مقدر میں پیہم نجوم شب غم
مسرت کا ماتم مصیبت کا عالم
وہ سارے خزینے خزاؤں نے چھینے کہ سینے میں ہے اب چناروں کی آگ نہ خوشبو نہ راگ
ملیں غم کی موجیں مصائب کی فوجیں رگ و پے کے اندر سمندر کے راگ
حقائق کے زنداں میں حیراں پریشاں
تصور تخیل تنفس سے نالاں
مجھی کو لگانے بجھانے کو پائی جہاں نے سہانے چناروں کی آگ سمندر کے راگ
مگر تیرے دامن میں پھولوں کے مسکن میں سنتا ہوں اکثر بہاروں کے راگ
ترے نرم خوشے محبت کے توشے
مرے بھولے بھالے حسیں دل کے گوشے
مرے رنج و غم میرے فکر و الم کو دکھاتے ہیں آکر چناروں کی آگ ستاروں کی آگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.