خزاں موسم نہیں ہے
خزاں موسم نہیں ہے
ایک لمحہ ہے کہ جس کی آرزو میں
سبز پتے
ہوا کی آہٹوں پر کان دھرتے ہیں
گزرتے وقت میں ساعت بہ ساعت
نئے پیراہنوں میں
گلابی اور گہرے سرخ عنابی
دہکتے خوش نما رنگوں سے لے کر زرد ہونے تک
کبھی دھیمے کبھی اونچے سروں میں بات کرتی
خوشبوؤں میں بس بسا کر
ہوا کے ساتھ محو رقص ہونا چاہتے ہیں
زمیں کا رزق بن جانے سے پہلے
وہی اک اجنبی وارفتگی اور رقص کا لمحہ
کہیں پر دور آئندہ کے موسم کی سماعت میں
کسی سوئے ہوئے اک بیج میں
خواہش نمو کی سر اٹھاتی ہے
بہت ہی پیار سے ہر شاخ کے پتے سے کہتی ہے
کہ اب رزق زمیں بن کر
کسی اک نرم کونپل کی نمو کا آسرا بن جا
خزاں موسم نہیں ہے
اک مسرت خیز تخلیق عمل کا آسرا ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 433)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.