کھوئے ہوئے لمحے
وہ مے کدۂ حسن پہ امڈا ہوا بادل
برسات کی راتوں میں وہ بجتا ہوا چھاگل
رنگین شبوں میں وہ تری چھیڑ مسلسل
ہر سمت وہ رومان کے بہتے ہوئے دھارے
کیا ہو گئے رنگین وہ لمحات ہمارے
وہ نور کا طوفان اٹھاتی ہوئی راتیں
خوابیدہ تمنا کو جگاتی ہوئی راتیں
وہ کیف میں ڈوبی ہوئی گاتی ہوئی راتیں
وہ چرخ محبت سے برستے ہوئے تارے
کیا ہو گئے رنگین وہ لمحات ہمارے
دہراؤ پھر افسانۂ آغاز محبت
پھر گردش ساغر سے چھڑے ساز محبت
پھر راز نہ آپس میں رہے راز محبت
پھر آؤ چلیں سیر کو دریا کے کنارے
کیا ہو گئے رنگین وہ لمحات ہمارے
ہر گام پہ وہ برق گراتے ہوئے چلنا
وہ بے خود و مدہوش بنائے ہوئے چلنا
وہ شرم سے آنچل کو دباتے ہوئے چلنا
چتون سے عیاں حسن کے معصوم اشارے
کیا ہو گئے رنگین وہ لمحات ہمارے
پھر ساری فضا رحم کی بستی نظر آئے
ہر شے میں سمائی ہوئی مستی نظر آئے
ہر سمت محبت ہی برستی نظر آئے
کیوں چھپ گئے نظروں سے وہ محبوب نظارے
کیا ہو گئے رنگین وہ لمحات ہمارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.