کھوج
میں اپنا نام اور پیدائش
کھوج رہی ہوں
ایک ایسی خوردبین سے
جس میں
پچیسویں صدی کی آنکھیں
لگی ہوئی ہیں
وہ آنکھیں جن کی پتلی سفید
اور سکلیرا سیاہ ہے
وہ آنکھیں جو دور تک
دیکھ سکتی ہیں اور
آٹھواں رنگ پہچان سکتی ہیں
جنہیں بائسویں صدی نے
دریافت کرنے کا دعویٰ کیا تھا
مگر یہ المیہ
جس کی کوکھ
وقت کے وجود سے خالی ہے
میری پیدائش کے لمحے کو
کسی کلینڈر میں
نشان زد کرنے سے قاصر ہے
شاید میرا جنم
تین سو سڑسٹھویں دن کے
کسی غیر مطبوعہ لمحے میں ہوا تھا
جسے تشہیر کرتے ہوئے
خدائے اصلی
اپنی لا محدودیت کی دہائی دیتا رہا
اور خراج لیتا رہا
مگر پھر
پلوٹو کی سرد آہیں خاموش ہو گئیں
سرخ پتھر والے
سرخ پتھروں میں چن دئے گئے
وجودیت
پا شکستہ وجود سے
ما بعد وجودیت کی
تاویلیں گڑھتی رہی
اور میں
اپنی کھوج کے پاتال میں
جنموں کی کہانی دہراتے دہراتے
نظام شمسی کے دائرے سے
باہر جا پڑی
بے کناریت کے سمندر میں
جہاں ہر نتیجہ صفر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.