کھوکھلے برتن کے ہونٹ
کھوکھلے برتن کے ہونٹ
صدا کے کھوکھلے بت پر
وہ اپنی انگلیاں گھستے رہیں گے
اندھیرے نرخرے سے
بس ہوا کی رفت و آمد کا نشاں
معلوم ہوتا ہے
زباں پر سبز دھبے پڑتے جائیں گے
چمکتے سبز دھبوں میں ٹھٹھرتے آئینے نیلی دعاؤں کے
کوئی یہ ان سے کہہ دو
کہ آوازیں کھڑکنے کے سوا یا
دھڑدھڑانے شور اٹھنے کے سوا
تازہ نہیں ہوتیں
صدا کا دیوتا
اپنے پرندے لے کے واپس جا چکا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.