کبھی کبھی میں
جب اپنے اندر سے جھانکتا ہوں
تو میرے باہر کی ساری دنیا
مرے مقابل کھڑا ہوا
ظالموں کا لشکر دکھائی دیتی ہے
اور میں خود کو اپنے باہر کے آدمی کو
عجیب سی بے تعلقی سے
اک اجنبی بن کے دیکھتا ہوں
مگر وہ باہر کا میں
اسی ظالموں کے لشکر سے
ہے نبرد آزما مسلسل
کبھی وہ ظالم پہ حملہ آور
کبھی وہ مظلوم کی حمایت میں
دل فگار و ملول و گریاں
وہ میرے اندر کے میں سے کہتا ہے
باہر آؤ
فصیل ڈھاؤ
حصار توڑو
ہماری صف میں
تمہیں بھی آخر
کبھی تو ہونا پڑے گا شامل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.