خدایا
مجھے کیا ہوا ہے
ہوا کیا ہے آخر مجھے
یہ کن وحشتوں میں شب و روز جینا مرا ہو رہا ہے
مرے قہقہوں میں یہ کیسی اداسی مجھے ڈس رہی ہے
مری محفلوں میں یہ کس سونے پن کی صدا چیختی ہے
مرے دوستوں میں یہ کس دشمنی کی ہواؤں کے جھکڑ مجھے کھینچ کر
منظر عام پر لا رہے ہیں
مرے دشمنوں میں مری کون سی بد نصیبی کا چرچا ہوا ہے
اقارب مرے جو مری دوریوں میں بھی میری قرابت کا سکھ ڈھونڈتے تھے
وہ خاموش ہیں
دور اور دور ہوتے چلے جا رہے ہیں
خدایا مجھے کیا ہوا ہے
اگر میرا چہرہ بدلنے لگا ہے
اگر میری پہچان کھونے لگی ہے
اگر میری آواز الگ ہو گئی ہے
اگر میری پرچھائیں میرے بدن سے ہی ٹکرا رہی ہے
مرے خواب زاروں کا دریا
اگر میری وحشت کی گلیوں میں رسوائیوں کی
خذف رولتا ہے
اگر میں وہی ہوں
کہ جو میں نہیں ہوں
اگر سچ یہی ہے خدایا
تو بس اتنا کر دے
مری دھند آنکھوں میں میرے لئے بھی کوئی عکس بھر دے
دعا کے لئے جب مرے ہاتھ اٹھیں
تو میری ہتھیلی کو آئینہ کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.