خود فریبی
تم مجھے امتحان میں ڈالو
میں تمہیں امتحان میں ڈالوں
پھر نتیجہ ہو جس کا رسوائی
اور حاصل ہو شام تنہائی
اس تعلق کا فائدہ کیا ہے
اس سے بچنے کا راستہ کیا ہے
میں نے پہلے بھی تم کو دیکھا ہے
اور ہر بار دیکھنا ہے کیا
جاؤ تم کو نئی حیات ملے
خود فریبی سے اب نجات ملے
میں کوئی یاد ہوں نہ کوئی خیال
میرا عاشق ہے تو نہ شہر جمال
اپنی دنیا میں خوش رہو جاناں
قصۂ درد مت کہو جاناں
روشنی سے گزر گئے سائے
تیرگی میں اتر گئے سائے
پھر کہیں نام ہے نہ کوئی پتا
زندگی تیرا گھر کہاں ہے بتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.