Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود فریبی

شائستہ سحر

خود فریبی

شائستہ سحر

MORE BYشائستہ سحر

    شب ایک ساتھ گزارنے والے

    دن اکٹھے نہیں گزار سکتے

    کہ اندھیرا تنہائی کی آنکھ پر

    انگلی رکھ دیتا ہے

    اور وصلتی ہجر کا سارا دکھ پی جاتا ہے

    سویرا بہت بولتا ہے

    سارے راز کھولتا ہے

    رات کاٹنا مشکل

    دن اس سے سوا مشکل

    روشنی آپ کو ایک ساتھ دکھانے کا

    فریب دیتی ہے

    اور شاید کامیاب ہو جاتی ہے

    میں نے خود کو

    تمام عمر دھوکے کی سان پر رکھا

    زندگی ایک تنی ہوئی رسی ہے

    جس پر چلتے ہوئے ہر شے

    کھائی معلوم ہوتی

    یہاں تک کہ نیلا آسمان بھی

    اور آنسو جیسے زمیں پر بکھرے ستارے

    نشیب سے فراز تک کا سفر

    قدموں سے نہیں جذبوں سے

    طے ہوتا ہے

    لیکن ایک معذور شخص کیا

    جانے

    کہ رنگ سے خوشبو کا

    ہاتھ چھوٹ جائے تو

    سفر طویل ہو جاتا ہے

    پھر نہ جذبے کام آتے ہیں

    نہ ہی قدم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے