خود فروشی
کچھ اہل چمن فصل چمن بیچ رہے ہیں
زر کے لئے ناموس وطن بیچ رہے ہیں
دشمن ہیں اجالے کے یہ ظلمت کے پرستار
پھر صبح بہاراں کی کرن بیچ رہے ہیں
جینا جنہیں محنت کے سہارے نہیں آتا
تن بیچ رہے ہیں کبھی من بیچ رہے ہیں
اب مصلحت اندیش ہوئے اہل جنوں بھی
شوریدگیٔ دار و رسن بیچ رہے ہیں
حق گوئی میں جو شہرۂ آفاق تھے کیا کیا
لب بیچ رہے ہیں وہ دہن بیچ رہے ہیں
اک عہد سے جو آبروئے بزم سخن تھے
وہ آبروئے شعر و سخن بیچ رہے ہیں
یوں رہن ہیں میخانے میں اک جرعۂ مے میں
پاکیزگیٔ گنگ و جمن بیچ رہے ہیں
بدنام ہو مے خانہ بھی ساقی بھی ہو رسوا
وہ بادۂ مے خانہ شکن بیچ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.