Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود فروشی

پیام فتحپوری

خود فروشی

پیام فتحپوری

MORE BYپیام فتحپوری

    کچھ اہل چمن فصل چمن بیچ رہے ہیں

    زر کے لئے ناموس وطن بیچ رہے ہیں

    دشمن ہیں اجالے کے یہ ظلمت کے پرستار

    پھر صبح بہاراں کی کرن بیچ رہے ہیں

    جینا جنہیں محنت کے سہارے نہیں آتا

    تن بیچ رہے ہیں کبھی من بیچ رہے ہیں

    اب مصلحت اندیش ہوئے اہل جنوں بھی

    شوریدگیٔ دار و رسن بیچ رہے ہیں

    حق گوئی میں جو شہرۂ آفاق تھے کیا کیا

    لب بیچ رہے ہیں وہ دہن بیچ رہے ہیں

    اک عہد سے جو آبروئے بزم سخن تھے

    وہ آبروئے شعر و سخن بیچ رہے ہیں

    یوں رہن ہیں میخانے میں اک جرعۂ مے میں

    پاکیزگیٔ گنگ و جمن بیچ رہے ہیں

    بدنام ہو مے خانہ بھی ساقی بھی ہو رسوا

    وہ بادۂ مے خانہ شکن بیچ رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے