خود کلامی
ایک دہائی کا عرصہ بھی
کوئی عرصہ ہوتا ہے دوست
لیکن یہ بھی سچ ہے دوست
میرے بالوں میں تو اتری
اور پھیلی ہے چاندی
لاکھ چھپانا چاہوں لیکن
چغلی کھا ہی جاتی ہے
لال ہو یا کالی مہندی
عمر کی مکڑی
جھریوں کے
جالے بنتی جاتی ہے
یوں لگتا ہے جیسے ایک دہائی بھی کوئی
ایک صدی ہوتی ہے
لیکن یہ بھی سچ ہے دوست
لمس کی خوشبو
قرب کی حدت
یاد کی شمع
سب کچھ تازہ تازہ ہے
یعنی روح میں بسنے والوں کو تو
ہجر کا غم ہی زندہ رکھتا ہے
ایک دہائی چاہے گزرے
چاہے گزرے ایک صدی
سچ تو یہ ہے اب تک تم
میرے اندر زندہ ہو
لیکن بولو
کیا میں بھی زندہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.