Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کلامی

محمد حنیف شباب

خود کلامی

محمد حنیف شباب

MORE BYمحمد حنیف شباب

    ایک دہائی کا عرصہ بھی

    کوئی عرصہ ہوتا ہے دوست

    لیکن یہ بھی سچ ہے دوست

    میرے بالوں میں تو اتری

    اور پھیلی ہے چاندی

    لاکھ چھپانا چاہوں لیکن

    چغلی کھا ہی جاتی ہے

    لال ہو یا کالی مہندی

    عمر کی مکڑی

    جھریوں کے

    جالے بنتی جاتی ہے

    یوں لگتا ہے جیسے ایک دہائی بھی کوئی

    ایک صدی ہوتی ہے

    لیکن یہ بھی سچ ہے دوست

    لمس کی خوشبو

    قرب کی حدت

    یاد کی شمع

    سب کچھ تازہ تازہ ہے

    یعنی روح میں بسنے والوں کو تو

    ہجر کا غم ہی زندہ رکھتا ہے

    ایک دہائی چاہے گزرے

    چاہے گزرے ایک صدی

    سچ تو یہ ہے اب تک تم

    میرے اندر زندہ ہو

    لیکن بولو

    کیا میں بھی زندہ ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے