Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کلامی خاتون خانہ کی

زہرا علوی

خود کلامی خاتون خانہ کی

زہرا علوی

MORE BYزہرا علوی

    کچھ خاص نہیں ہے

    وہی روز و شب ہیں

    ہر دن نیا دن ہے

    اور دن گزر جانا ہے

    اوہ بچے اسکول سے آنے والے ہیں

    اور بچوں کے لیے لنچ بھی بنانا ہے

    صبح ناشتے میں میں گھن چکر بنی ہوتی ہوں

    ٹائم کی کمی ناشتہ ادھورا چھوڑ جانے کا اچھا بہانا ہے

    ارے یاد ہی نہ رہا ساس کی دوا ختم ہونے والی ہے

    اور کچن کا کچھ سامان بھی لانا ہے

    بابا بیمار ہیں کئی دنوں سے امی کی طرف جانا ہے

    کپڑے دھونے ہیں ابھی شرٹ کا بٹن ٹانکنا ہے

    کتنا اچھا موسم ہے بادلوں کے سنگ گنگنانے کا

    مگر دعوت ہے کل اور رات کا کھانا بنانا ہے

    وہ کہہ گئے ہیں گھر بکھرا پڑا ہے

    ڈسٹنگ کیوں نہیں کرتی اچھے سے مہمانوں نے کل آنا ہے

    کباب بنا کر رکھے ہیں ابھی فریج میں

    اب بچوں کو پڑھانا ہے

    کزن ہسپتال میں ایڈمٹ ہے اس کی عیادت کو جانا ہے

    پھول کتنے مرجھا گئے ہیں انہیں پانی لگانا ہے

    تھک کر چور ہو گئی ہوں مگر ان کے لیے

    اچھے سے تیار ہونا ہے

    وہ کہتے ہیں پہلے کتنی اچھی لگتی تھیں اور اب

    وقت کی کمی بس خیال نہ رکھنے کا بہانہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے