خودکشی اور قتل
وہ اپنے ہاتھوں کو دیکھتی ہے
حنا کی رنگت پہ سوچتی ہے
وہ سوچتی ہے یہ میرے ہاتھوں پہ جو لگی ہے
حنا نہیں ہے
مرے عزیزوں نے میرے خوابوں کا قتل کر کے
جو خوں بہایا
وہ خون بہہ کر مری ہتھیلی پہ آ گیا ہے
مری تمنا کا خون جس نے حنا سی رنگت بکھیر دی ہے
یہ ناچ گانے کی جو صدائیں میں سن رہی ہوں
یہ ناچ کیا ہے یہ گیت کیا ہے
یہ میرے خوابوں کا مرثیہ ہے
یہ ماتمی ہیں جو گیت گاتے ہیں ناچتے ہیں
یہ سرخ جوڑا مرے بدن پر
لباس کب ہے
یہ میری خواہش ہے جو کفن میں پڑی ہوئی ہے
وہ سب براتی یہاں پہنچ کر
اٹھا کے خواہش کا یہ جنازہ
نکل پڑیں گے
وہ سوچتی ہے
ابھی تو مجھ کو قبول کرنا ہے جرم اپنا
وہ جب کہیں گے یہ قتل ہے یا یہ خودکشی ہے
مجھے بتانا ہے خودکشی ہے
بغیر سوچے قبول کہنا پڑے گا مجھ کو
یہ قتل کب ہے یہ خودکشی ہے
وہ اپنے ہاتھوں کو دیکھتی ہے
وہ سوچتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.