Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودکشی اور قتل

محمد رضا حیدری

خودکشی اور قتل

محمد رضا حیدری

MORE BYمحمد رضا حیدری

    وہ اپنے ہاتھوں کو دیکھتی ہے

    حنا کی رنگت پہ سوچتی ہے

    وہ سوچتی ہے یہ میرے ہاتھوں پہ جو لگی ہے

    حنا نہیں ہے

    مرے عزیزوں نے میرے خوابوں کا قتل کر کے

    جو خوں بہایا

    وہ خون بہہ کر مری ہتھیلی پہ آ گیا ہے

    مری تمنا کا خون جس نے حنا سی رنگت بکھیر دی ہے

    یہ ناچ گانے کی جو صدائیں میں سن رہی ہوں

    یہ ناچ کیا ہے یہ گیت کیا ہے

    یہ میرے خوابوں کا مرثیہ ہے

    یہ ماتمی ہیں جو گیت گاتے ہیں ناچتے ہیں

    یہ سرخ جوڑا مرے بدن پر

    لباس کب ہے

    یہ میری خواہش ہے جو کفن میں پڑی ہوئی ہے

    وہ سب براتی یہاں پہنچ کر

    اٹھا کے خواہش کا یہ جنازہ

    نکل پڑیں گے

    وہ سوچتی ہے

    ابھی تو مجھ کو قبول کرنا ہے جرم اپنا

    وہ جب کہیں گے یہ قتل ہے یا یہ خودکشی ہے

    مجھے بتانا ہے خودکشی ہے

    بغیر سوچے قبول کہنا پڑے گا مجھ کو

    یہ قتل کب ہے یہ خودکشی ہے

    وہ اپنے ہاتھوں کو دیکھتی ہے

    وہ سوچتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے