وہ رات گہری
اس پر ٹوٹتے جسموں کا بوجھ
جھونپڑوں میں اونگھتے ننگے چراغوں کی بھڑک
کرب کا اعلان تازہ
یک بیک
مسجدوں میں جل اٹھی نعروں کی بوسیدہ زباں
تھرتھرا کر گر پڑے سجدوں میں لوگ
گولیوں کی تڑتڑاہٹ
خون مشعل ظلم موت
خنجروں کے پاؤں سے روندی ہوئی دوشیزگی
کچھ نہیں کچھ بھی نہیں ہے
خوف سے لرزاں شرافت خودکشی کا نام ہے
بندگی پوجا عبادت اس لئے بدنام ہے
سب گنوا کر گاؤں والے گڑگڑاتے رہ گئے
گاؤں کی سب بیٹیاں ڈاکو اٹھا کر لے گئے
پاسباں خاموش ہیں اہل سیاست بھی خموش
رشوتوں پر بکنے والی ہر عدالت بھی خموش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.