Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود ساختہ دکھ

علی ساحل

خود ساختہ دکھ

علی ساحل

MORE BYعلی ساحل

    سورج ہر روز

    میری آنکھوں میں بھری ہوئی

    اور شاید مری ہوئی نیند کو دیکھ کر

    اپنے دن کا آغاز کرتا ہے

    میں

    گھر سے دفتر جاتی ہوئی سڑک پر

    رینگتا ہوا

    آنے والی نسلوں پر احسان کرتا ہوں

    میں دفتر اپنی مرضی سے جاتا ہوں

    لیکن دفتر میں میری مرضی کا کام نہیں ہوتا

    میں کاغذ پر خواب اور دکھ ایک ساتھ لکھ کر

    گھر لوٹتا ہوں

    گھر کی بے ترتیبی اور اونگھتی ہوئی دیواریں

    میرا استقبال کرتی ہیں

    میں بستر پر سونے کے لیے لوٹتا ہوں

    اور جاگتا رہتا ہوں

    وہ

    ڈائری میں خود ساختہ دکھ لکھتی ہے

    اور سکون سے سو جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے