Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا گواہ

یحییٰ امجد

خدا گواہ

یحییٰ امجد

MORE BYیحییٰ امجد

    دلچسپ معلومات

    والد مرحوم کی یاد میں

    خدا گواہ دل اک لمحہ بھی نہیں غافل

    تمہاری یاد بھی باقی ہے دکھ بھی باقی ہے

    وہ شام غم بھی اسی طرح دل پہ قائم ہے

    وہ روز سخت بھی سینے میں درد بن کر ہے

    جب ایک حملۂ دل تم پہ ظلم کرتا تھا

    عظیم شہر کے مرکز میں اک اداس سا گھر

    علاج سے محروم

    تمہارے دکھ میں تڑپنے کو دیکھ کر چپ تھا

    تو سارے شاہی محلات شور عیش میں تھے

    مجھے تو فلسفۂ صبر بھی گوارا ہے

    (اگرچہ اصل میں یہ قاتلوں کی منطق ہے)

    مگر یہ فلسفہ اس دل کو کون سمجھائے

    جو تیری یاد کے غم کو خدا سمجھتا ہے

    اگر گئے ہوئے اک لمحہ مڑ کے آ سکتے

    فنا کے بعد دوبارہ حیات اگر ہوتی

    تو میں ضرور لپٹ کر تمہارے سینے سے

    تمام قصۂ غم آنسوؤں میں برساتا

    مگر مجھے تو خبر ہے کہ یہ نہیں ممکن

    اسی لیے مرے دل میں الم بھی باقی ہے

    تری جہاد مسلسل سی زندگی کی کتاب

    مری حیات کے اک اک ورق پہ لکھی ہے

    جو تو نے راہ میں چھوڑا تھا پرچم تگ و دو

    حریف کچھ بھی کہیں آج میرے ہاتھ میں ہے

    قرار خاطر محزوں اگر کوئی شے ہے

    تو اسی کا خیال!

    مأخذ :
    • کتاب : naquush (Pg. 286)
    • اشاعت : 1979

    related content

    نظم

    خدا جانتا ہے

    یہ اشکوں کی حدت

    صائمہ شمس
    نظم

    خدا سب کچھ دیکھتا ہے

    خدا دیکھتا ہے مرے کام کو

    محمدی بیگم
    نظم

    نامۂ عشق ہے خدا کے نام

    میں بھی انجان تھا

    خورشید اکبر
    نظم

    اور خدا خاموش تھا

    ایک بوسے کی طلب میں

    فہیم شناس کاظمی
    نظم

    یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے

    یہ ساری خدائی ہمارے لیے ہے

    اختر شیرانی
    نظم

    اے میرے سر سبز خدا

    بین کرنے والوں نے

    سارا شگفتہ
    نظم

    خدا سے کلام

    خدائے برتر

    انجلا ہمیش
    نظم

    مگر میں خدا سے کہوں گا

    مگر میں خدا سے کہوں گا

    محمد علوی
    نظم

    پہلا خدا

    اندھیرا تھا

    محمد علوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے