خدا
جو بنا دے حضرت آدم کو مردہ خاک سے
کر دے جو آراستہ بے جاں کو روح پاک سے
نوح کی کشتی کو طوفانوں سے بھی جو لے بچا
بحر میں جو حضرت موسیٰ کو دے دے راستہ
ہو کنویں کی تہہ سے تخت و تاج تک یوسف کے ساتھ
پیٹ میں مچھلی کے یونس کو رکھے جو با حیات
نرم جو لوہے کو کر دے ہاتھ میں داؤد کے
ابن مریم کو بچا لے جو صلیب و دار سے
مسترد کر دے جو اہل حق پہ ہر یلغار کو
نور کر دے جسم ابراہیمؔ پر جو نار کو
جو سکھا دے ماننا فرمان ہر مخلوق کو
جو سلیماں پر کرے آسان ہر مخلوق کو
ظالموں کو روک دے جو پل میں ان کی ٹوہ سے
ناقۂ صالح کرے پیدا جو بطن کوہ سے
امن کا سنوا دے جو مژدہ رسول اللہ سے
جو چمن صحرا کو دے بنوا رسول اللہ سے
وقت جو مغرب کا ٹھہرا دے رسول اللہ سے
چاند دو ٹکڑے جو کروا دے رسول اللہ سے
جس خدائے پاک کی قدرت کے ہوں یہ سب نشاں
حمد جس کی کر رہی ہوں مچھلیاں اور چیونٹیاں
جس کی عظمت کی گواہی روز دیں شام و سحر
کر رہے ہوں چاند سورج حکم سے جس کے سفر
ہر زباں آور جہاں تھک جائے جس کے ذکر سے
جس کی سطوت کا بیاں باہر ہو سب کی فکر سے
مشورہ تم سب کو اتنا دے کے اب میں بھی یہاں
ختم کرنا چاہتا ہوں خود پہ ہی اپنا بیاں
وسوسوں کے تم مرض میں مبتلا ہونا نہیں
اس خدا سے کچھ بھی ہو بے آسرا ہونا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.